نسب کا مطلب والد کی طرف نسبت اور حسب کا مطلب ہے والدہ کی طرف نسبت۔ حسب نسب سے ایک کردار کا تعین ہوتا ہے۔ حسب نسب میں اپنے آباؤ اجداد کی جھلک نظر آتی ہے۔
وجعلنا كم شعوباً و قبائل لتعارفو''(سورة هجرات آیت نمبر 13
ترجمہ۔ ہم نے تمہیں قبیلوں اور شاخوں میں تقسیم کیا تاکہ تمہاری پہچان ہو۔
ایک حدیث شریف کا مفہوم یہ ہے۔
ترجمہ۔ اپنے انساب کو جانو اور یاد کرو تاکہ اس سے اپنے رشتےداروں کے ساتھ صلہ رحمی کرو۔
نسب کی پہچان کو قائم رکھنے کے لیے تواتر اور تسلسل کے ساتھ نسل در نسل اپنے اجداد سے اپنے اسلاف اور نسل کی خبر رکھتے ہیں۔ ان اسلاف کی شہرت بھی نسب شناسی کا سبب بنتی ہے۔ ہر خاندان میں کچھ بزرگ اس خاندان کے نسب کو اپنے سینے میں محفوظ رکھتے ہیں۔ اس کےعلاوہ خاندانی قرسی دار اور شجرہ نویس ہوتے ہیں جن کا کام ہی شجرہ نویسی ہوتا ہے۔ قبیلہ کہوٹ قریش کے بھی اپنے شجرہ نویس ہیں جن کو مقامی زبان میں دادکا کہا جاتا ہے جو کہوٹوں کا شجرہ قلم بند کرتے ہیں۔ لیکن اب یہ روایات ختم ہو رہی ہیں۔