حضرت علی علیہ السلام کے اٹھاراں بیٹوں میں سے ایک محمد بن الحنفیہ رضی اللہ تعالی تھے۔آپ کا نام محمد، کنیت ابو قاسم ہے۔آپ محمد بن الحنفیہ کے نام سے مشہور ہیں۔کیونکہ آپ کی والدہ خولہ بنت جعفر کا تعلق قبیلہ بنو حنفیہ سے تھا۔آپ کو محمد الاکبر بھی کہا جاتا ہے۔حضرت محمد بن الحنفیہ کے دس فرزند تھے۔آپ کی بیوی ام جعفر سے آپ کے دو بیٹے تھے۔بڑے کا نام جعفر الاصغر جو عبدالمنان کے نام سے جانے جاتے ہیں۔ چھوٹے کا نام عبداللہ اصغر ہے۔ جو عبدالفتاح کے نام سے مشہور ہیں۔
حضرت امام حسین علیہ السلام کے پوتے اور امام علی زین العابدین علیہ السلام کے بیٹے امام زید کی کوفہ میں اموی حکومت کے ہاتھوں شہادت کے بعد ان کے بیٹے امام یحیىٰ نے خراسان ہجرت کی۔ امام یحییٰ کی والدہ ریطہ محمد بن الحنفیہ کی پوتی تھیں۔ چنانچہ ننھالوں نے بھی امام یحییٰ کے ساتھ خراسان ہجرت کی۔ جن میں عبدالمنان اور عبدالفتاح کی اولاد شامل تھی۔ امام یحییٰ کو بھی اموی حکومت نے خراسان میں شہید کر دیا۔ ان کو جوزجان دفن کر دیا گیا۔ چنانچہ عبدالمنان اور عبدالفتاح کی اولاد میں سے کچھ لوگ خراسان بس گۓ۔
عبدالفتاح کی اولاد سے دسویں پشت میں عمر نامی شخص ترکستان کے قصبے سہرام میں رہائش پذیر ہوۓ۔ اسی خاندان کے ایک بزرگ احمد یسوئ ترکستان کے قصبہ یسئ جا بسے۔ احمد یسوئ کے خاندان سے نواب علی نے سید علی ہمدانی کے ہمراہ کشمیر ہجرت کی۔ ایک معرکے میں نواب علی سیالکوٹ کے مقام پر شہید ہو گئے۔ یہ واقع فروز تغلق کے عہد میں 1359ء میں ہوا۔ نواب علی شہید کا بیٹا کہوٹ کوہستان نمک کے نزدیک گکنیرا رکھ سُرا میں آباد ہو گیا۔ کیونکہ فروز تغلق نے یہ علاقہ جاگیر کے طور پر کہوٹ کے حوالے کیا تھا۔
حضرت امام حسین علیہ السلام کے پوتے اور امام علی زین العابدین علیہ السلام کے بیٹے امام زید کی کوفہ میں اموی حکومت کے ہاتھوں شہادت کے بعد ان کے بیٹے امام یحیىٰ نے خراسان ہجرت کی۔ امام یحییٰ کی والدہ ریطہ محمد بن الحنفیہ کی پوتی تھیں۔ چنانچہ ننھالوں نے بھی امام یحییٰ کے ساتھ خراسان ہجرت کی۔ جن میں عبدالمنان اور عبدالفتاح کی اولاد شامل تھی۔ امام یحییٰ کو بھی اموی حکومت نے خراسان میں شہید کر دیا۔ ان کو جوزجان دفن کر دیا گیا۔ چنانچہ عبدالمنان اور عبدالفتاح کی اولاد میں سے کچھ لوگ خراسان بس گۓ۔
عبدالفتاح کی اولاد سے دسویں پشت میں عمر نامی شخص ترکستان کے قصبے سہرام میں رہائش پذیر ہوۓ۔ اسی خاندان کے ایک بزرگ احمد یسوئ ترکستان کے قصبہ یسئ جا بسے۔ احمد یسوئ کے خاندان سے نواب علی نے سید علی ہمدانی کے ہمراہ کشمیر ہجرت کی۔ ایک معرکے میں نواب علی سیالکوٹ کے مقام پر شہید ہو گئے۔ یہ واقع فروز تغلق کے عہد میں 1359ء میں ہوا۔ نواب علی شہید کا بیٹا کہوٹ کوہستان نمک کے نزدیک گکنیرا رکھ سُرا میں آباد ہو گیا۔ کیونکہ فروز تغلق نے یہ علاقہ جاگیر کے طور پر کہوٹ کے حوالے کیا تھا۔